ارشد ندیم کا گاؤں، ’روسی ٹریکٹر‘ اور والدہ کی خوشی: ’آج تم نے میرا دل بہت بڑا کر دیا ہے‘
- Get link
- X
- Other Apps
ارشد ندیم کی والدہ رضیہ پروین
’جیسے ہی پتا چلا کہ ارشد نے میڈل ج اتنی خوشی ہوئی کہ میرا دل کیا میرا بیٹا میرے سامنے ہو اور میں اسے گلے لگاؤں۔‘
ارشد ندیم کی والدہ رضیہ پروین کا کہنا ہے کہ ’میں بہت دعائیں کرتی تھی اور میرے دل کی خواہش تھی کہ میرا بیٹا میڈل جیت کر پاکستان کا نام روشن کرے‘ پھر جیسے ہی انھیں معلوم ہوا کہ ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میںطلائی تمغہ جیت لیا ہے تو انھوں نے اپنے بیٹے کے لیے شکرانے کے نفل ادا کیے۔
بی بی سی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ’میرے بیٹے نے ناصرف ہماری مراد پوری کی بلکہ پاکستانیوں سے بھی جو وعدہ کیا تھا، وہ بھی پورا کیا اور پاکستان کا نام روشن کیا۔‘
ان کی والدہ نے بتایا کہ آج صبح فون پر ارشد کو کہا ہے کہ ’ارشد میں تم سے بہت خوش ہوں، تم نے میرا دل آج بہت بڑا کر دیا ہے۔‘یت لیا ہے میں کیا بتاؤں کہ مجھے کتنی خوش ہوئی۔۔۔ مجھے
انھوں نے بتایا کہ ارشد نے فون کال پر انھیں کہا کہ ’ماں آپ نے میرے لیے بہت دعائیں کیں اور آپ کی دعاؤں سے اللہ نے مجھے کامیاب کیا ہے۔‘
گذشتہ رات پاکستان کے ارشد ندیم نے پیرس اولمپکس میں مردوں کے جیولن تھرو کے مقابلوں میں 92.97 میٹر فاصلے پر نیزہ پھینک کر نیا اولمپک ریکارڈ قائم کرتے ہوئے طلائی تمغہ حاصل کر لیا
ہے۔ اسی مقابلے میں انڈیا کے نیرج چوپڑا نے چاندی کا تمغہ جیتا ہے
رات بھر جشن چلتا رہا‘
’
ارشد ندیم کا تعلق میاں چنوں کے نواحی گاؤں چک نمبر 101-15 ایل سے ہے۔ ان کے والد راج مستری ہیں جنھوں نے اپنے بیٹے کی ہر قدم پر حوصلہ افزائی کی ہے۔
بی بی سی کی ٹیم جب صبح 8 بجے کے قریب میاں چنوں کے نواحی گاؤں میں ارشد کے گھر پہنچی تو اس وقت ارشد اور نیرج کی پریس کانفرنس چل رہی تھی اور سب لوگ بہت توجہ سے انھیں سن رہے تھے۔
ارشد کے بھائی نے بتایا کہ وہ رات بھر سے جاگ رہے ہیں اور’یہاں پوری رات آتش بازی ہوتی رہی ہے اور جشن کا سماں تھا۔‘
’ارشد ندیم کا مقابلہ ارشد ندیم کے ساتھ تھا‘
ارشد کے بڑے بھائی شاہد عظیم کا کہنا تھا کہ ’یہ میرے بھائی کا دن تھا اور خدا نے اسے نوازنا تھا۔‘
اس سوال کے جواب میں کہ ان کے خیال میں ارشد کا مقابلہ کس کے ساتھ تھا، شاہد عظیم کا کہنا تھا کہ ’ارشد ندیم کا مقابلہ ارشد ندیم کے ساتھ تھا کیونکہ جتنے دیگر کھلاڑی تھے وہ سبھی اچھے تھے۔‘
’میں نے ارشد سے کہا تھا اگر 90 میٹر سے زیادہ تھرو کرو گے تو میڈل آپ کا ہے اور اگر 90 سے کم تھرو کرو گے تو میڈل کسی اور کا ہے۔‘
<script type="text/javascript" src="//www.topcreativeformat.com/1fbe73e62c415f875b53a092c70799db/invoke.js"></script>وہ بتاتے ہیں کہ ارشد سے جو ان کی بات چیت ہوئی اس میں ارشد نے انھیں بتایا ہے کہ وہ 92 سے بھی زیادہ تھرو کر سکتے تھے کہ 92.97 میٹر پر جا کر نیزہ لگا اور وہ اس پر خوش ہیں۔
’ارشد کو گاؤں میں روسی ٹریکٹر بلاتے ہیں‘
ارشد ندیم کو اس کھیل میں آگے جانے کے لیے ضروری وسائل پر بحث کئی سالوں سے جاری ہے اور تاحال اس حوالے سے کوئی حوصلہ افزا خبر سامنے نہیں آئی۔
ارشد ندیم نے اس مقابلے میں جانے سے قبل رواں برس مارچ میں بی بی سی کو بتایا تھا کہ ان کے پاس ایک ہی بین الاقوامی
معیار کی جیولن ہے جو اس وقت خراب حالت میں ہے۔ دوسری جانب ان کے حریف انڈیا کے نیرج چوپڑا کے لیے حکومت نے
ٹوکیو اولمپکس سے پہلے 177 جیولن خریدے تھے۔
انھوں نے بتایا تھا کہ ’اس جیولن کی قیمت سات سے آٹھ لاکھ کے قریب ہے جس کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں۔‘
وسائل کی کمی کے حوالے سے ارشد کے بڑے بھائی شاہد عظیم کا کہنا تھا کہ ’وسائل نہیں ہیں اور ہمیں پتا تھا ارشد کو وسائل کی نہیں دعاؤں کی ضرورت ہے۔‘
شاہد بتاتے ہیں کہ ’ارشد کو ہم گاؤں میں ’روسی ٹریکٹر‘ بلاتے ہیں کہ اللہ نے اس میں بہت طاقت رکھی ہے۔‘
- Get link
- X
- Other Apps